Qismat or naseeb mn kia farq hy?
کوئی بھی بھلائی ، برائی ، فائدہ یا نقصان جوانسان کو نصیب ہوتا ہے وہ تقدیر کی بدولت اور اللہ رب العزت کی مرضی سے ہوتا ہے۔ اس معاملے کو تسلیم کرنا اور اس پر اعتقاد رکھنا ایمان کے ستون اور بنیادی اصولوں میں سے ایک ہے. کچھ لوگوں کا خیال ہے کہ خوش قسمت انسان کسی بھی مقصد میں کم سے کم کوشش یا بغیر کوشش کے کامیاب ہوجاتے ہیں ۔
اس کا اثر کچھ لوگوں پر پڑ سکتا ہے لیکن پھر بھی اس کا فیصلہ اللہ سبحانہ وتعالی اور اس کی مرضی کا پابند ہے۔ کوئی کامیابی اس وقت تک نہیں ہوسکتی ہے جب تک کہ یہ اللہ تعالٰی کے علم میں پہلے سے نہ ہو، یہ خیال کرنا کہ خوش قسمت شخص کے پاس ایسی چیزیں ہوسکتی ہیں جو اس کے لئے پہلے سے لکھی نہیں گئیں تھی یا یہ اس کی قسمت ہے جو اسے بدقسمتی سے دور رکھتی ہے ، یہ فیصلہ قرآن ، سنت ، اسباب اور حقیقت کے مطابق باطل ہے
"منزل خواہش سے نہیں ملتی،نصیب سے ملتی ہے"
آسیہ مرزا ~
تقدیر پہلے سے طے شدہ ہے ، اور تقدیر جیسی بھی ہے ، یہ ہمارے لئے منصوبہ بندی کی گئی ہے جس کا مطلب ہے کہ ہم جس بھی راستے پر چل رہے ہیں وہ ہمیں اس کا پتہ ہی نہیں چلتا ہے جس کے نتیجے میں ہم اس شخص کی حیثیت اختیار کرتے ہیں جیسا کہ ہماری تقدیر میں لکھ دیا گیا تھا. اس طرح سے خراب تجربات اور مصیبتیں کچھ خاص مقامات پر واقع ہوتی ہیں، تاکہ ہم ان سے سبق سیکھیں. اگر آپ تقدیر پر یقین رکھتے ہیں تو پھر آپ جو کچھ بھی تجربہ کر رہے ہیں اس میں آپ کے لیے کوئی نہ کوئی سبق ہے
دوسری طرف قسمت ایک ایسی چیز ہے جس پر آپ قابو رکھتے ہیں ، یہاں تک کہ اگر آپ محسوس کرتے ہیں کہ اس پر آپ کا کوئی کنٹرول نہیں ہے۔ آپ اپنی زندگی کو اپنی مرضی کے مطابق بنانے کی طاقت رکھتے ہیں ، اور اپنی زندگی میں مثبت تبدیلیاں لا سکتے ہیں اگر آپ کو مثبت انداز میں سوچنے اور اس پر عمل کرنے کی عادت ہے۔
خوش قسمت انسان بننے کے لیے آپ کو 100٪ یقین کرنا ہوگا کہ آپ خوش قسمت انسان ہیں۔ پراعتماد ہونے کے لیے آپ کو اپنی صلاحیتوں پر یقین کرنے کی ضرورت ہے اور جو کچھ آپ کررہے ہیں اس پراعتماد کرنا ضروری ہے
Naseeb do tarah k hoty han:
- Naseeb e mualak :
- آپکی سوچ بدلتی ہے تو آپ کا نصیب بدل جاتا ہے
Ap ki souch badalti hy to ap ka naseeb badal jata hy.. |
آپ اپنی کوشش سے اسے بدل سکتے ہیں ۔
کوشش بھی کر، امید بھی رکھ رستہ بھی چن
پھر اس کے بعد تھوڑا مقدر تلاش کر ۔ ۔
ندا فاضلی
- Naseeb e jameed, ye badal nai sakta :
۔چاہے آپ روئیں گھڑگھڑائیں ،جھگڑئیں، خود سے ، دنیا سے خدا سے ۔ ۔یاد رکھیں وقت سے پہلے اور قسمت سے زیادہ کسی کو کچھ نہیں ملتا ۔
ہر آزمائش عطا ہے اور ہر عطا آزمائش ۔ ۔
یہ بات بھی درست ہے کہ
"دل اور نصیب اپنی مرضی کرتے ہیں، عقل کی چابی سے دونوں نہیں کھلتے" ۔
(عمیرہ احمد ا(لف~
صورتیں کتنی ہی حسین کیوں نہ ہوں ، نصیبوں کی محتاج ہوا کرتی ہیں ۔
ارادے کتنے ہی مضبوط کیوں نہ ہوں، اسکی کن کے محتاج ہوتے ہیں ۔
خوش رہنا چاہتےہو تو جو حاصل ہے اس پہ قانع ہو جاو
جو تمھارا نصیب ہے وہ تم تک ضرور پہنچے گا، ہاں دیر سویرے اپنی جگہ ۔
خودی کو کر بلند اتنا کہ ہر تقدیر سے پہلے
...خدا بندے سے خود پوچھے بتا تیری رضا کیا ہے